Urdu Lectures At Masjid Al-Muzammil
{bit.ly/AZmzml} A weekly sequence of one hour urdu lectures was given to Ulema at Jamia Masjid al-Muzammil in G11/3 Islamabad in the early months of 2020. This sequence of six lectures has been converted into a PODCAST. These lectures are listed below; the heading provides link to the ANCHOR Podcast. I plan to continue adding to this podcast on a weekly basis, with urdu lectures and writings.
Muzammil 1: امت کو درپیش مسائل کی تشخیص اور حل
اس گفتگو میں واضح کیا گیا ہے کہ امت کو درپیش مرکزی مسئلہ مغرب کی طرف سے اسلامی سرزمینوں کی فتح سے پیدا ہونے والا احساس کمتری ہے۔
One hour talk in Urdu to Ulema at Jamia Masjid al-Muzammil in G11/3 Islamabad on the topic of the title on Tuesday evening 1/21/20 by Professor Asad Zaman.The talk explains that the central problem facing the Ummah is the INFERIORITY COMPLEX created by the conquest of Islamic Lands by the West. For discussion and details, with links to related materials, see
Muzammil 2: امت کو درپیش سب سے بڑامسںلہ
امت کو درپیش سب سے بڑا مسئلہ فکری میدان جنگ میں شکست ہے۔ یہ پوڈ کاسٹ مسئلہ کی وضاحت کرتا ہے، اور ایک حل پیش کرتا ہے: غزالی پروجیکٹ
OUTLINE and sketch of talk in English: https://azprojects.wordpress.com/2020/02/06/the-greatest-challenge-facing-the-ummah/
Muzammil 3: انگلینڈ میں بینکنگ کی ابتدا
1694 میں بینک آف انگلینڈ کی تخلیق کی کہانی “مرکزی بینکنگ کی ابتدا” میں مختصر طور پر دی گئی ہے۔
یہ مواد علمائے کرام کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے، تاکہ آج پیسے اور بینکنگ کی نوعیت کو سمجھا جا سکے۔
The story of creation of Bank of England in 1694 has been given briefly in “The Origins of Central Banking“. Detailed explanation of the financial gimmicks used by Banks, which continue to be in use today, is given in a separate post on “Monetization, Maturity Transformation, and MMT“. This material is of great importance for Ulema, to understand the nature of money and banking today. These two posts (English) were discussed and explained in Urdu, in a talk for Ulema at Madrassa Darul Taqwa at Chauburji in Lahore, this morning at 9:00am on 27th January 2020. For the post on my blog covering this material, see: https://azprojects.wordpress.com/2020/01/27/origins-of-banking-urdu/
Muzammil 4: مغربی معاشرتی علوم کی اسلامی بنیادوں پہ تعمیر نو
مغربی معاشرتی علوم کو ساینس کا نام دیا جاتا ہے جس سے دھوکا پیدا ہوتا ہے کہ یہ علومم بھی ویسے ہی معتبر ہیں ۔ تہقیقی نگاہ سے دیکھنے پر پتا چلتا ہے کہ در اصل معاشرتی علوم مغرب کا دین ہے جو انہوں نے ترک عیسایت کے بعد اپنایا ۔ اسلام ہمیں اچھے معاشرہ کی تعمیر کے بہترین اصول فراہم کرتا ہے ۔ مسلمانوں کے لیے اشد ضروری ہے کے مغربی معاشرتی اصول سے انکار کر کے معاشرتی علوم کی از سر نو تعمیر اسلامی بنیادوں پرکریں ۔ ہمارا ہزار سالہ اصول فقہ کا تعلیمی اثااثہ اس کام کے لیے مضبوط بنیاددیں فراہم کرتا ہے
Western social sciences are called “science”, which leads to the deception that these sciences just as valid as the physical sciences (see the Grand Deception: Social Science – http://bit.ly/AZgdss1 ). A closer look reveals that the social sciences are in fact the religion of the West, which they adopted after they rejected Christianity. Islam gives us the best principles for building a good society. It is imperative for Muslims to reject Western social norms and rebuild social sciences on Islamic foundations. The educational assets of our principles of jurisprudence, developed over a millenium, provides a strong foundation for this work. For a brief writeup, see: https://azprojects.wordpress.com/2020/02/19/building-islamic-foundations-for-social-sciences/
Muzammil 5: مغربی فلسفہ کی باطل بنیادیں
ییہ مسجد المزمل ممیں 5واں بیان ہے۔ ساری دنیا میں مختلف ادیان زنندگی کے تمام شعبوں کے بارے میں رہنمای فراہم کرتے ہیں۔ یورپ والوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر غیسایت سے انکار کر دیا۔ اب انفرادی اور اجتماعی زندگی کن اصولوں پر چلای جاے؟ مغربی فلسفہ کی بنیاد اس سوال کے جواب کی تلاش ہے۔ مگر یہ ایک مسلم حقیقت ہے کہ اس سوال جواب عقل نہین دے سکتی ہے۔ مغربی فلاسفہ وحی کی روشنی سے محروم تھے اور انہین مجبورا بہت سے کمزور اورباطل بنیادوں پر اپنے علم کی عمارت کھڑی کرنی پڑی۔ اس بیان میں مغرربی فلاسفہ کی چند بنیادی غلطیوں کی نشاندہی کی گیی ہے
English Title: The Fabricated Foundations of Western Philosophy — 5th lecture at Masjid Al-Muzammil. The contents of these lectures are briefly summarized in two post on the Islamic Worldview Blog: Folk Wester Philosophy: https://azprojects.wordpress.com/2020/02/23/folk-western-philosophy/ and the Flawed Foundations of Western Social Sciences: https://azprojects.wordpress.com/2020/02/24/flawed-foundations-of-social-sciences/
Muzammil 6: مغربی معاشرتی علوم کی باطل بنیادیں
عیسائی دھڑوں کے درمیان ایک صدی سے زیادہ خونریز جنگ نے عوام کو مذہب سےبیزار کر دیا۔
عقیدے کے نقصان کے صدمے نے یورپی دانشوروں کو تجرباتی اور عقلیت پسندی کے فلسفوں کی طرف راغب کیا جو ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم صرف اسی چیز پر بھروسہ کر سکتے ہیں جو ہم دیکھ سکتے ہیں (تجرباتی) اور جس چیز کو ہم عقل (منطق) سے سمجھ سکتے ہیں۔
مغربی معاشرتی علوم نے عیسائیت کی جگہ لے لی۔ یہ علوم افراد اور معاشروں کے لیے مثالی طرز عمل سکھلاتے ہیں ، اور موافقت کے لیے انعامات، اور تعمیل میں ناکامی پر سزاؤں کا وعدہ کرتے ہیں ۔
مسئلہ یہ ہے کہ مشاہدات اور منطق ہمیں ہماری زندگی کے مقصد کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنے سے قاصر ہیں اور زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ نہیں بتا سکتے ۔ مغربی معاشرتی علوم انہیں باطل بنیادوں پر قایم کیے گیے ہیں اور علم نہیں بلکہ علمی دھوکہ ہیں
For English summary of main ideas in this episode, see: https://azprojects.wordpress.com/2020/02/23/folk-western-philosophy/ and https://azprojects.wordpress.com/2020/02/24/flawed-foundations-of-social-sciences/